پاکستان میں تقریباً اڑھائی ملین افرادمختلف انداز میں تمباکو استعمال کرتے ہیں، اور تقریباً ڈیڑھ کروڑ افراد سگریٹ استعمال کرتے ہیں

0
930

وبہ ٹیک سنگھ (ڈسٹرکٹ رپورٹر)
پاکستان میں تقریباً اڑھائی ملین افرادمختلف انداز میں تمباکو استعمال کرتے ہیں، اور تقریباً ڈیڑھ کروڑ افراد سگریٹ استعمال کرتے ہیں، تمباکو نوشی کے خاتمے کیلئے جدید طریقوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،آلٹرنیٹو ریسرچ انیشی ایٹو (اے آر آئی) اسلام آباد نے سماجی تنظیموں کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ،گوجرانوالہ،قصور، ننکانہ صاحب، پتوکی اور گوجرہ سے تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی،قمر اقبال آرگنائزر (اے آر آئی) پنجاب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم و معلومات کے تبادلے کا ذریعہ اور موقع فراہم کرنا ہے تاکہ سگریٹ نوشی کے خاتمے کیلئے جدید طریقوں کو پھیلایا جا سکے، اس موقع پر سٹیزن سوشل ویلفیئر فاونڈیشن کے صدر عارف جانباز قاضی نے سگریٹ نوشی چھوڑنے کیلئے روایتی اور جدید طریقوں کا موازنہ پیش کیا، انہوں نے اس سلسلہ میں حکومتی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ انہی کی بدولت لوگ سگریٹ نوشی چھوڑنے کی طرف راغب ہو رہے ہیں، مگر پھر بھی سگریٹ نوش کی کوششوں کے باوجود اس سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا ر ہے،جعفر مہدی نے کہا سگریٹ نوش جو سگریٹ نوشی ترک کرنا چاہتے ہیں ان کی مدد اور رہنمائی کیلئے پاکستان میں سہولتیں میسر نہیں یا نہ ہونے کے برابرہیں،انہوں نے کہا سگریٹ کے دھوئیں سے بے شمار قسم کے کیمیکلز جسم میں داخل ہوتے ہیں،جو پھیپھڑوں کے کینسر، سانس کی بیماریوں اور دل کے امراض کا سبب بنتی ہیں ان امراض کا شکار ہوکر سالانہ تقریبا ایک لاکھ 63 ہزار لوگ اپنی طبعی عمر پوری کئے بغیر موت کا شکار ہو جاتے ہیں،جس سے ان کا خاندان متاثر اور غربت میں اضافہ ہوتا ہے،آخر میں جعفر مہدی اورایڈووکیسی کوآرڈینیٹر جنید خان نے مشترکہ کوششوں پر زور دیا تاکہ سگریٹ نوشی کے خاتمے کو ممکن بنایا جا سکے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں