گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1پیرمحل میں پنجاب کلچر ڈے کی پروقار تقریب ہیڈماسٹر اساتذہ اور طلبہ نے رویتی پگڑیاں پہنی ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص پیش کیا

0
733

پیرمحل ( نامہ نگار ) پنجابی ثقافت کے دن کی مناسب سے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1پیرمحل میں پنجاب کلچر ڈے کی پروقار تقریب ہیڈماسٹر اساتذہ اور طلبہ نے رویتی پگڑیاں پہنی ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص پیش کیا بچے اور اساتذہ پنجابی ثقافتی رنگ میں رنگ گئے کسی نے پہنی پگڑی تو کسی نے کیا پنجابی روائتی رقص بھنگڑا سکول کے بچوں کی پنچاب کے روائتی لباس سلوار قمیض تہمد پگڑی اور کھسہ پہن کر شرکت کی طلبہ نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈال کر سماں باندھ دیا ثقافتی رنگوں سے مزین تقریب کو یادگار بنانے کے لیے طلبہ نے اساتذہ کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے عبدالرزاق ہیڈماسٹرنے طلبہ اساتذہ سے خطاب میں کہا زندہ قومیں اپنی ثقافت کبھی نہیں بھولتیں ہمیں اپنی منہ بولی زبان پنجابی کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی ثقافت کو قائم رکھنا ہوگا انہوںنے کہا آج کل کا نوجوان اور معاشرہ اپنی میراث سے دور ہوتا جا رہا اور اپنی تہذیب و ثقافت کو اپنانے میں شرم محسوس کرنے لگا ہے جدیدیت کے اس دور میں انسان لباس، زبان، رہن سہن، کھانا پینا ہر لحاظ سے ماڈرن ہو رہا ہے۔ دنیا میں تیرہ کروڑ سے زائد پنجابی بستے ہیں جو گرمکھی اور شاہ مکھی رسم الخط میں لکھی جانے والی پنجابی بولتے ہیں۔پنجابی زبان میں ادبی تحریر کا آغاز تقریبا نو سو سال پہلے بابا فرید الدین شکر گنج سے ہوتا ہے، ان کے ساتھ ساتھ خواجہ فرید، سلطان باہو، شاہ حسین، میاں محمد بخش، ہاشم شاہ، بابا بلھے شاہ، میاں علی حیدر اور دیگر درجنوں بڑے نام بھی شامل ہیں جنہوں نے پنجابی زبان کو لازوال ادبی معراج عطا کی، پندرہویں سے انیسویں صدی کے درمیان مسلمانوں نے پنجابی زبان میں بے مثال منظوم تحریریں رقم کیں جس میں صوفیانہ کلام اور کافیوں کو بہت پذیرائی ملی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں